Tuesday, 13 June 2023

کہو نا کچھ تو اے مرے دلبر اداس کیوں ہو

 کہو نا کچھ تو اے مِرے دلبر! اداس کیوں ہو

مجھے بتاؤ قریب آ کر، اداس کیوں ہو

اگر یہ سب کچھ خدا کی مرضی سے ہو رہا ہے

تو اس پہ چھوڑو اے بندہ پرور! اداس کیوں ہو

اگرچہ تم کو کوئی شکایت، کوئی گِلہ ہے

چلا دو اپنی زباں کے نشتر، اداس کیوں ہو

نیا سفر ہے بُھلا دو قصے پرانے سارے

پرانی باتیں کرو نہ ازبر، اداس کیوں ہو

بنا کے کاغذ پہ گہری آنکھیں، اداس چہرہ

زرا بتاؤ مِرے مصور!، اداس کیوں ہو

رہے ہو جس گھر وہاں پہ احساسِ کمتری تھی

یہاں ہے سب کچھ تمہیں میسر اداس کیوں ہو

کبھی تو کہہ دے بِنا جگائے اٹھا کے مجھ کو

مِرے مسرت! وفا کے پیکر، اداس کیوں ہو


مسرت عباس ندرالوی

No comments:

Post a Comment