Tuesday, 13 June 2023

ہجر کا صدمہ بھی المناک ہے

 ہجر کا صدمہ بھی المناک ہے

اس لیے یہ آنکھ بھی نمناک ہے

جس سے آنسو ظلم پہ آتے نہیں

آنکھ ایسی دوستو! ناپاک ہے

وار آنکھوں کا خطا ہوتا نہیں

اس قدر موذی ہے خطرناک ہے

ٹال دے ہر دم مِلن کی التجا

یار میرا کس قدر چالاک ہے

یار میرا چھوڑ کر کب کا گیا

رہ گیا اس شہر میں کیا خاک ہے

دیکھ مت میری طرف تم بار بار

یہ نظر ناصر! تیری سفاک ہے


ناصر شمیم

No comments:

Post a Comment