Friday 16 June 2023

تری راہ میں جو فنا ہوئے کہوں کیا جو ان کا مقام ہے

 تِری راہ میں جو فنا ہوئے کہوں کیا جو ان کا مقام ہے

نہ یہ آسمان ہے نہ یہ زمیں نہ یہ صبح ہے نہ یہ شام ہے

تمہیں علم کچھ جو ہو عالمو! تو بتا دو مجھ کو نہ چپ رہو

کہ شرابِ عشق کا مست ہوں، یہ حلال ہے کہ حرام ہے؟

کبھی گِرد یار کے گھومنا، کبھی دیکھ دیکھ کے جھومنا

یہی حیرتی کا ہے مشغلہ یہی دُھن ہے اور یہی کام ہے

کبھی سیرِ مسجدِ عشق کر، تو پتا ملے تجھے بے خبر

جو امام ہے وہی مقتدی،، جو ہے مقتدی وہ امام ہے

کبھی گُل میں ہے کبھی خار میں کبھی برگ میں کبھی بار میں

کبھی دَیر میں کبھی عرش پر، کبھی روبرو سرِ بام ہے

کبھی جُستجو کبھی غور ہے، یہ نمازِ عشق کا طور ہے

نہ رکوع ہے نہ سجود ہے،۔ نہ قیام ہے نہ سلام ہے

تجھے عرش جس کی ہے جُستجو جسے ڈھونڈتا ہے تُو کو بہ کو

کبھی دل میں ہے وہ چُھپا ہوا،۔ کبھی رُوشناسِ عوام ہے


عرش گیاوی

No comments:

Post a Comment