Saturday, 22 July 2023

ان سب میں جو شریک ہے وہ ہے علی فقط

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت سلام

ان سب میں جو شریک ہے وہ ہے علیؑ فقط


بارہ امام، چاردہ معصوم، پنجتن

پھر عشرہ مبشرہ اور چار یار بھی

ان سب میں جو شریک ہے وہ ہے علیؑ فقط

سب سے جدا ہے اور ہے سب میں شمار بھی

ہجرت کی شب تھا بستر احمدؐ پہ محوِ خواب

اک شب میں جانشیں بھی بنا جاں نثار بھی

داماد بھی نبیﷺ کا وہ نفسِ نبیﷺ بھی ہے

یہ مسئلہ ہے سہل بھی، اور پیچدار بھی

مشکل کشائے خلق ہے اور فاقہ کش ہے وہ

بے اختیار بھی ہے وہ با اختیار بھی

یکتا وہ زہد میں ہے شجاعت میں فرد ہے

تسبیح بھی ہے ہاتھ میں اور ذوالفقار بھی

اللہ اکبر! اُس مِرے مولا کی شانِ پاک

مزدور بھی ہے اور شہِ دُلدل سوار بھی

حُب علیؑ سے دل ہے غنی فقر و عُسر میں

ہے کوثری غریب بھی، اور مالدار بھی


کوثر علی کوثری (دلو رام کوثری)

No comments:

Post a Comment