Saturday, 5 August 2023

آؤ میرے شہر کے لوگو اپنی اپنی بات کریں

 آؤ میرے شہر کے لوگو! اپنی اپنی بات کریں

پیت کی مات کے قصے چھیڑیں پاگل دل کی بات کریں

کالی رات کا جزو بنے تو کتنے جیون بیت گئے

صبحوں کے سندیسے لائیں بھولی بسری بات کریں

دیکھو پھولِ سماعت کوئی لفظوں سے مجروح نہ ہو

دھرتی کے دکھ گھول کے پی لیں، کوئی پیاری بات کریں

کوئی تو آواز ہو چاہے سرگوشی کا لہجہ ہو

اب توڑیں برفاب خموشی، کھل کے کوئی بات کریں

جس کی خاطر دار و رسن کے لاکھ حوالے بکھرے ہیں

جو ہونٹوں سے روٹھ گئی وہ ناگفتہ سی بات کریں

میرے دیس کی کو ملتا کو کس کی نظریں چاٹ گئیں

کوئی مداوا اس کا سوچیں، کرنے والی بات کریں


سید نصیر شاہ

No comments:

Post a Comment