Saturday, 5 August 2023

میری دنیا گول نہیں میری دنیا ایک سیدھی لکیر ہے

 میری دنیا گول نہیں


میری دنیا

ایک سیدھی لکیر ہے

جس کے ایک طرف ایک کمرا ہے

اور دوسری طرف

ایک لیپ ٹاپ

اس کمرے میں ایک گھڑی ہے

جو دو ہی وقت بتاتی ہے

آنے والا

اور گزرا ہوا

ایک بستر ہے

جو میرے بوجھ تلے سسک رہا ہے

کچھ کتابیں ہیں

جن پر زندگی تھوک کر چلی گئی ہے

اب وہ اکھڑی اکھڑی سانسیں لیتی ہیں

اس کمرے کی ہر شے اجنبی ہے

زمین پر پڑے چپل

کھونٹی سے لگے کپڑے

کرسی پر پڑا تولیہ

یہ کن انکھیوں سے مجھے دیکھتے ہیں

اور ایک دوسرے کو اشارے کرتے ہیں

لیپ ٹاپ کے اندر کی دنیا

گول ہے

جس میں بڑی انگلیوں اور چھوٹی آنکھوں والے بونے

اچھلتے کودتے ہیں

ان کے بڑے بڑے سر

خالی ڈھول ہیں

یہ ڈگڈگی لیے

کمنٹ،لائک اور شیئر مانگتے پھرتے ہیں

میں انہیں نظر انداز کرتی ہوں

ان کی چیخیں اور فریادیں

لیپ ٹاپ سے باہر آنے لگتی ہیں

تو میں کمرے کے ایک کونے میں سمٹ جاتی ہوں

لیپ ٹاپ ساری رات ٹہلتا

اور بڑبڑاتا رہتا ہے

اسے اب راتوں کو نیند نہیں آتی


صنوبر الطاف

No comments:

Post a Comment