میری دنیا گول نہیں
میری دنیا
ایک سیدھی لکیر ہے
جس کے ایک طرف ایک کمرا ہے
اور دوسری طرف
ایک لیپ ٹاپ
اس کمرے میں ایک گھڑی ہے
جو دو ہی وقت بتاتی ہے
آنے والا
اور گزرا ہوا
ایک بستر ہے
جو میرے بوجھ تلے سسک رہا ہے
کچھ کتابیں ہیں
جن پر زندگی تھوک کر چلی گئی ہے
اب وہ اکھڑی اکھڑی سانسیں لیتی ہیں
اس کمرے کی ہر شے اجنبی ہے
زمین پر پڑے چپل
کھونٹی سے لگے کپڑے
کرسی پر پڑا تولیہ
یہ کن انکھیوں سے مجھے دیکھتے ہیں
اور ایک دوسرے کو اشارے کرتے ہیں
لیپ ٹاپ کے اندر کی دنیا
گول ہے
جس میں بڑی انگلیوں اور چھوٹی آنکھوں والے بونے
اچھلتے کودتے ہیں
ان کے بڑے بڑے سر
خالی ڈھول ہیں
یہ ڈگڈگی لیے
کمنٹ،لائک اور شیئر مانگتے پھرتے ہیں
میں انہیں نظر انداز کرتی ہوں
ان کی چیخیں اور فریادیں
لیپ ٹاپ سے باہر آنے لگتی ہیں
تو میں کمرے کے ایک کونے میں سمٹ جاتی ہوں
لیپ ٹاپ ساری رات ٹہلتا
اور بڑبڑاتا رہتا ہے
اسے اب راتوں کو نیند نہیں آتی
صنوبر الطاف
No comments:
Post a Comment