Sunday, 6 August 2023

اے روح زندگی اے خدا کی قوت تخلیق

 اے روحِ زندگی

اے خدا کی قوتِ تخلیق

کون سی نئی دنیائیں آباد کرنے میں مصروف ہو گئی ہے تُو

اس ہماری دنیا کی جانب بھی پلٹ کر دیکھ

جو لمحہ بہ لمحہ ویران سے ویران تر ہوتی جا رہی ہے

اے روحِ زندگی

اے اولین روشنی کی ابدی لو

موت کے اندھیروں کو چیرتی ہوئی آ

دیکھ میں بازو کھولے کھڑا ہوں

آ، اور اپنی لپیٹ میں لے لے مجھے

میری آنکھوں سے دیکھ

میرے ذہن سے سوچ

میرے خوابوں میں اتر کر مخلوقِ خدا کی آرزوؤں کا اندازہ کر

میرے دل میں پڑاؤ کر

اس کے شکستہ آئینے میں ہماری حالت دیکھ

اور نغمہ چھیڑ

جو کمزوروں کی ٹوٹی ہوئی ہمت کو از سرِ نو جوان کر دے

وہ صُور پھونک

جو ظالموں کے دست و بازو کو توڑ کر رکھ دے

وہ آہ بھر جو فاقوں مرتی مخلوق پر رزق کی بارش بن کر برس جائے

وہ صدا کر

جو نیت کے فتور کو حسنِ خیال میں

اور نتیجے کی اذیت کو حسنِ عمل میں بدل دے

اے روحِ زندگی

اے خدا کی قوتِ اظہار

میری دنیا میں تیرے رنگ پھیکے پڑ گئے ہیں

دیکھ اربوں انسان جیتے جی مر رہے ہیں

نا انصافی، بد امنی، مایوسی، بیماری اور جہالت نے

تیری تصویر میں موت کے رنگ بھرنے شروع کر دئیے ہیں

آ، اور بول میرے اندر سے

آ، میرا کلام بن جا بیان بن جا، میرا قلم بن جا، مؤقلم بن جا

آ، انصاف امن اور آزادی کو ترسے ہوؤں کی امید بن جا

آ، دوستی محبت اور برابری سے محروم مخلوق کی ڈھارس بندھانے آ

آ، اور جلدی آ

کہ تجھے پکارتے پکارتے کہیں میں ہاتھ توڑ کر نہ بیٹھ جاؤں


حنیف رامے

No comments:

Post a Comment