Wednesday, 2 August 2023

تمہاری جانب بھی کیا یونہی بدحواس آتی ہے تم سناؤ

 تمہاری جانب بھی کیا یونہی بدحواس آتی ہے تم سناؤ

یہاں کہیں سے ہوا بھی آئے اداس آتی ہے تم سناؤ

تمہیں بتایا تھا پیڑ پودوں کا رنگ تبدیل ہو رہا ہے

اور اب درختوں کے خشک پتوں سے باس آتی ہے تم سناؤ

میں کیا سناؤں کہ میرے جیسی سدا کی بنجر زمین پر بھی

تمہارے جیسوں کے بول پڑنے سے گھاس آتی ہے تم سناؤ

میری سماعت کے حق میں اب بس یہ دو ہی الفاظ رہ گئے ہیں

وہ اتنا کہتی ہے جب کبھی میرے پاس آتی ہے؛ تم سناؤ

میرا تو اس بار پہلے والے سے ڈھیر نقصان ہو گیا ہے 

تمہیں تو ہر بار رُت جدائی کی راس آتی ہے تم سناؤ


دانش نقوی

No comments:

Post a Comment