Tuesday, 8 August 2023

حال دل جو بیاں ہو جائے

 اقرار


حال دل جو بیاں ہو جائے 

راز آنکھوں سے عیاں ہو جائے

وہ جو تھام کے رکھی ہو کہیں 

اس محبت کا گماں ہو جائے

آرزو دل کے نہاں خانوں میں 

دفعتاً جو جواں ہو جائے  

اک فقط مڑ کے دیکھنا اس کا 

شوقٍ الفت کا سماں ہو جائے

کسی نیکی کا ثمر لگتے ہو

کوئی مہرباں سا ابر لگتے ہو 

وہ جو فرصت میں مانگیں تھیں کبھی

ان دعاؤں کا اثر لگتے ہو  

میری صدیوں کی ریاضت تم ہو

میرا ارماں میری چاہت تم ہو

مجھ کو اقرار ہے سو بار صنم 

ہاں میری محبت تم ہو


تاشفین فاروقی

No comments:

Post a Comment