بغاوت
جب میں نے کہا
میں تم سے محبت کرتا ہوں
تو جانتا تھا
ایک بغاوت کی رہنمائی کر رہا ہوں
قبیلے کے قانون کے خلاف بغاوت
اپنے خلاف بغاوت
اپنے خلاف الزامات کی گھنٹیاں بجا رہا ہوں
دراصل میں اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتا تھا
جنگلوں میں سرسبز پتوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لیے
سمندر کے رنگ کو اور زیادہ نیلا کرنے کے لیے
بچوں کو اور زیادہ معصوم بنانے کے لیے
وحشت کی اس زندگی کو ختم کرنے کے لیے
آخری خلیفہ کو قتل کرنا چاہتا تھا
میرا یہی ارادہ تھا
جب میں نے تم سے محبت کی
میں خوابگاہوں کے دروازے توڑنا چاہتا تھا
بے بس عورتوں کے جسموں کو
مردوں کے زہریلے دانتوں سے بچا سکوں
اور وہ کھلی فضا میں گھوم پھر سکیں
جب میں نے کہا
تم سے محبت کرتا ہوں
جانتا تھا
ایک نئی ابجد کر رہا ہوں
اس شہر کے لیے جہاں سب لوگ ان پڑھ ہیں
نظمیں سنا رہا ہوں
ایک خالی کمرے کو
اور شراب پیش کر رہا ہوں
ان کو جو نشے کی لذت سے بے خبر ہیں
شاعری: نزار قبانی
اردو ترجمہ: منو بھائی
No comments:
Post a Comment