محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
سُولی پہ چڑھ کے
کھال کھینچ کر
پہاڑ سے کُود کر
یا سمندر میں ڈُوب کر
محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
کسی کا کُرتا کھینچ کے
جنگ لڑ کر یا محل بنا کر
یا پھر کسی کا غلام بن کے
محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
رو کر، ترنم سے، گُھنھگرو باندھ کر
یا دیوار میں چُن کر
محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
نس کاٹ کر، درخت سے جھول کر
یا پنکھے سے لٹک کر
دِیا جلا کر، دھاگہ باندھ کر
منت مانگ کر یا جوگی بن کر
محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
خُون سے لکھے خط سے
ماس پر کُھدے نام سے
چُوڑیوں اور چین سے
کتابوں اور پُھولوں سے
یا اچھی خوشبو بھیج کر
محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
میسج پر کال پر یا وڈیو لنک سے
محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
لگژری فلیٹ، قیمتی کاروں
بیش قیمت زیور، اچھے فون
اور ڈھیر ساری آسائش سے
محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
گولی سے، گالی سے یا تھپڑ سے
مگر یہ کس نے؟ محبت کے نام پر
انسانی جبلّت کی آڈیو وڈیو
چوراہے میں ٹانک دیں
محبت پہ گالی کی بدعت ایجاد کی
کس نے حضرت انسان کو
نظر انداز کرنے کا جُرم کیا
محبت اک تاریخ رکھتی ہے
اور تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی
وہ نفرت سیکھ جاتی ہے
محبت اپنا اظہار کر لیتی ہے
راشد امام
No comments:
Post a Comment