عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کوئی مثل مصطفیٰﷺ کا کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا
کسی اور کا یہ رُتبہ کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا
انہیں خلق کر کے نازاں ہوا خود ہی دستِ قدرت
کوئی شاہکار ایسا، کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا
مِرے طاقِ جاں میں نِسبت کے چراغ جل رہے ہیں
مجھے خوف تیرگی کا، کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا
کسی وہم نے صدا دی، کوئی آپﷺ کا مماثل
تو یقین پکار اُٹھا؛ کبھی تھا، نہ ہے، نہ ہو گا
میں ہوں وقفِ نعت گوئی کسی اور کا قصیدہ
میری شاعری کا حصہ کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا
سرِ حشر رب کی رحمت کا صبیح میں ہوں طالب
مجھے کچھ عمل کا دعویٰ، کبھی تھا نہ ہے نہ ہو گا
صبیح رحمانی
No comments:
Post a Comment