زعفرانی کلام
دہر میں کچھ اس طرح حیرانیاں پیدا کرو
سرو کے پودے پہ بھی ’خُرمانیاں‘ پیدا کرو
یا تو پھر پکڑو نہ بے لائسنس موٹر سائیکل
یا ’پروسیجر‘ میں کچھ آسانیاں پیدا کرو
کچھ تو شرح خواندگی میں بھی اضافہ ہو سکے
بال بچوں کی جگہ استانیاں پیدا کرو
جانِ من! سنجیدگی اچھی نہیں ہر کام میں
کچھ طبیعت میں ’محمد خانیاں‘ پیدا کرو
انعام الحق جاوید
No comments:
Post a Comment