زعفرانی کلام
جُوتے کو سجدہ
نمازی کے لیے ہیں اُس کے جوتے دردِ سر مسٹر
کہ جیبوں میں نہیں آتے، الگ بھی دھر نہیں سکتا
نظر سے دُور رکھنے میں ہے کھٹکا قدر دانوں کا
سکونِ قلب سے پوری عبادت کر نہیں سکتا
نظر کے سامنے رکھے تو اُس میں یہ قباحت ہے
خدا کا بندہ ہے جُوتے کو سجدہ کر نہیں سکتا
مسٹر دہلوی
No comments:
Post a Comment