Thursday 19 October 2023

سورج ساگر ترے منظر پر کوئی چاند ابھرے

 سورج ساگر


تِرے منظر پر کوئی چاند ابھرے 

کچھ کہتا رہے تِری لہروں سے 

تُو چاند کی چاہت میں پُھولے 

میں جلتا رہوں بس تیرے لیے 

مجھے کیا لینا مجھے کیا کہنا 

مِرے ساگر میں وہ سورج ہوں 

جو آگ شفق سب طے کرتا 

بالآخر تجھ میں ڈُوب چلا 


اسد محمد خان

کھڑکی بھر آسمان

No comments:

Post a Comment