Friday 13 October 2023

خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


خواہش نہیں ذرا بھی مجھے نام وام کی

میرے قلم کو پیاس ہے کوثر کے جام کی

یہ دل کہ جس میں‌ پیار بسا ہے حضورؐ کا

اِک چیز بس یہی ہے مِرے پاس کام کی

پیغامِ شاہِ دیںﷺ کی محتاج کائنات

رحمت ہے سب کے واسطے اُنؐ کے پیام کی

دیوانہ وار ہر گھڑی شیدائے مصطفیٰﷺ 

بس رٹ لگائے رہتے ہیں آقاﷺ کے نام کی

انسان کے حقوق و فرائض عیاں ‌کیے

تعلیمِ عدل آپﷺ نے دنیا میں‌ عام کی

تاریخ ہے گواہ کہ خیرالانامﷺ نے

تفریق جڑ سے ختم کی آقا، غلام کی

قول و عمل حضور کے قرآں‌ کے ترجماں

تشریح اُنﷺ کی ذات خدا کے کلام کی

بس یہ کہ اُنﷺ سا ہو گا کوئی اور نہ ہو سکا

کیا خوب ذاتِ پاک ہے خیرالانامﷺ کی

اہلِ فلک گواہ کہ سارے جہاں میں

خوشبو رچی بسی ہے درود و سلام کی

راغب ہر ایک نعت ہے نذرانۂ خلوص

توصیف کب رقم ہوئی ہے عالی مقامؐ کی​


افتخار راغب

No comments:

Post a Comment