عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ناداروں كو علم كے موتى آقاﷺ نے انمول دئیے
بابِ جہالت بند كيا اور ذہنوں کے در كھول دئیے
انگاروں كو پُھول بنايا،۔ ذروں كو خُورشيد كيا
جن ہونٹوں ميں زہر بھرا تھا ان كو ميٹھے بول دئیے
خشک پسينہ ہونے سے پہلے مزدورى مزدور كو دى
منگتوں كو محنت سکھلائى، اور پھنكوا كشكول دئیے
آپؐ كى قُربت نے لوگوں كو ايک نيا احساس ديا
جتنے چاہنے والے تھے كردار انہيں بے جھول دئیے
يادِ مدينہ جب بھی آئی ہم جيسے مجبوروں كو
طائرِ جسم و جاں نے ہمارے اُڑنے كو پر تول دئیے
بے كيفى كے موسم ميں اک كيف سِوا اعجاز ملا
نغمۂ نعتِ سرورِ ديںؐ نے رنگ فضا ميں گھول دئیے
اعجاز رحمانی
No comments:
Post a Comment