Wednesday, 1 November 2023

یہ نگر وہ نگر قیامت تک زندگی ہے سفر قیامت تک

 یہ نگر وہ نگر قیامت تک

زندگی ہے سفر قیامت تک

اس کی مرضی ہے کب ملے نہ ملے

میں تو ہوں مُنتظر قیامت تک

جسم میں رُوح ڈال کر بولا

آدمی موج کر قیامت تک

وہ کسی اور کا نہ ہو جائے

رکھ نظر پر نظر قیامت تک

چاندنی آتی جاتی رہنی ہے

چاند ہے عرش پر قیامت تک

ایک پل ہی ہمیں ڈراتا ہے

اور رہتا ہے ڈر قیامت تک

مرتے جائیں گے باری باری سب

چلتا جائے گا گھر قیامت تک

چہرے مِٹتے رہیں گے لمحوں میں

یاد ہو گی مگر قیامت تک

چار دن کی ہے چاندنی دنیا

چار دن کا اثر قیامت تک

یہ قیامت ہے کیا بھلا ماشی

نہیں ملنی خبر قیامت تک


رانا التمش

No comments:

Post a Comment