Wednesday, 15 November 2023

کوئی تو رہتا ہے میرا اس طرف

 ہر قدم اُٹھتا ہے سیدھا اُس طرف

کوئی تو رہتا ہے میرا اس طرف

آدھا دریا ساتھ چلتا ہے مِرے

اور باقی آدھا دریا اس طرف

پُھول رکھنا اس کے قدموں میں صبا

جو بھی رہتا ہے ہمارا اس طرف

ان سے کہنا کوئی ان کا ہے یہاں  

اے ہوا! تُو جب بھی جانا اس طرف

چُوڑیوں کے کھنکنانے کی صدا

روز کرتی ہوں روانہ اس طرف

 ہم پریشاں ہیں اِدھر اُن کے لیے

حال کچھ ایسا ہی ہو گا اس طرف

میرے دل تک روشنی آتی رہی

یوں دِیا اس نے جلایا اس طرف

کیا کروں اٹھکیلیاں میں عندلیب

جب ہے میرا باغ سارا اس طرف


عندلیب راٹھور

No comments:

Post a Comment