Tuesday 14 November 2023

جو ذرے ملے مجھ کو مدینے کے سفر میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جو ذرے ملے مجھ کو مدینے کے سفر میں

چُن چُن کے وہ سب رکھ لیے دامانِ نظر میں

بیٹھا ہوں لیے درد محمدﷺ کا جگر میں

اللہ کی رحمت سے ہے سب کچھ مِرے گھر میں

فردوس کے منظر میں، نہ وہ نورِ قمر میں

انوار بھرے ہیں جو مدینے کی سحر میں

اُڑنے کی نہ طاقت رہی، جبریلؑ کے پر میں

ایسا بھی مقام آیا تیریﷺ راہگزر میں

دھارے سے برسنے لگے میزابِ کرم کے

جب اشک اُمڈ آئے میرے دیدۂ تر میں

جلوہ ہے میرے سامنے معراجِ دنیٰ کا

اک صاحبِ ما زاغ کا سُرمہ ہے نظر میں

اک حُسنِ ازل، حُسنِ نظر، حُسنِ حقیقت

دیکھا ہے تیرےؐ روضے کی دیوار میں در میں

میدانِ قیامت میں ہے ایک ایک گُنہ گار

رحمت کی قسم! رحمتِ عالمﷺ کی نظر میں

اب چھوڑ دے کشتی کو ہلال انؐ کے کرم پر

وہؐ چاہیں تو ساحل ابھی بن جانے بھنور میں


ہلال جعفری

No comments:

Post a Comment