بندوق
سرحدوں
کے درمیاں رکھی ہوئی بندوق نے
دو دلوں کو آج تک
ایک سینے میں نہیں رہنے دیا
اس طرف والوں نے یوں بھی اس طرف کے عشق میں
پیار کے دو بول کہنے تھے مگر
بیچ میں رکھی ہوئی بندوق نے سینے ہی چھلنی کیے
اور وہ اس سے زیادہ کر بھی کیا سکتی بھلا
عندلیب راٹھور
No comments:
Post a Comment