Tuesday 14 November 2023

پھول چاہے تھے خار آئے ہیں

 پھول چاہے تھے خار آئے ہیں

ہم بھی اپنوں سے ہار آئے ہیں

جان ہے تو جہاں ہے، اور ہم

جان بھی اس پہ وار آئے ہیں

چھوڑئیے نا یہ سب گِلے شِکوے

ہم محبت میں یار آئے ہیں

دن تو وہ تھے جو ساتھ تیرے تھے

اور وہ ہم گُزار آئے ہیں


احمد سعید

No comments:

Post a Comment