Sunday 12 November 2023

وعدوں سے کب تلک ہمیں بہلائیں گے جناب

 وعدوں سے کب تلک ہمیں بہلائیں گے جناب

کب تک ہمارے سر کی قسم کھائیں جناب

اپنا نہیں ہمیں تو ہے بس آپ کا خیال

تنہائیوں میں آپ ہی گھبرائیں جناب

ہجر و وصال دونوں کی لذّت جُدا جُدا

جانے کو جائیں، یہ کہیں کب آئیں جناب

ہم ہی نہیں ہیں، آپ بھی اک مُشتِ خاک ہیں

اونچا اُڑیں گے اور بکھر جائیں جناب

ہم کو خُدا نہ کردہ اگر پا لیا کبھی

خود اپنے آپ کو بھی ترس جائیں جناب


نکہت افتخار

No comments:

Post a Comment