Sunday 12 November 2023

غمگین مناظر کے طلبگار مجھے دیکھ

 غمگین مناظر کے طلبگار مجھے دیکھ 

تیرے لیے ہوتا ہوں میں تیار مجھے دیکھ 

معمار ہی تکتا نہیں تعمیر کی جانب 

تعمیر تو کہتی ہے کہ؛ معمار مجھے دیکھ 

بینائی گھٹا دیتی ہیں سورج کی شعائیں 

اور تُو ہے جو کہتا ہے؛ لگاتار مجھے دیکھ 

رونق کے سمندر میں مجھے دیکھنے والے 

خلوت کے جزیرے پہ بھی اک بار مجھے دیکھ


احمد عبداللہ

No comments:

Post a Comment