Saturday, 18 November 2023

آخری بار جب ملے تھے ہم

 آخری بار جب ملے تھے ہم

میں نے اس کو بتا دیا نشتر

عمر بھی کی جُدائیوں کے عِوض

چند لمحوں کا وصل کیا معنی

شوخ خوابوں کے بیج بونے پر

تلخ یادوں کی فصل کیا معنی

دیدِ دلدار میں کیا رکھا ہے

دل کے بازار میں کیا رکھا ہے

جانا چاہتی ہو تو چلی جاؤ

عشقِ بے کار میں کیا رکھا ہے


ذیشان نشتر

No comments:

Post a Comment