عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کس قدر ذات ہوئی آپؐ کی ذیشان حضورﷺ
آپ کی مدح میں مصروف ہے قرآن حضورﷺ
دیجیے طرز ثناء، صدقۂ حسانؓ حضورﷺ
نعت گوئی کا ہے دل میں مِرے ارمان حضورﷺ
مجھ سے ناچیز کو ہے آپ کی امت میں رکھا
مجھ پہ یہ رب دو عالم کا ہے احسان حضورﷺ
آپﷺ کی عظمت و رفعت کا بیاں کیا ہو گا
مرحبا آپ ہوئے عرش کے مہمان حضورﷺ
آپﷺ کے در کا بھلا کیا ہے مقام و رتبہ
جس کے ہیں، حضرت جبریلؑ بھی دربان حضورﷺ
ہو بھلا موج بلا کا اسے کیوں کر خطرہ
آپ ہیں کشتئ امت کے نگہبان حضورﷺ
آپ کے دم سے ہے باقی مری ہستی کا وقار
آپ ہی تو ہیں مری جان کی بھی جان حضورﷺ
یہ نہیں کرتا ہے غیروں کی قصیدہ خوانی
آپ کا، راحت خستہ ہے ثنا خوان حضورﷺ
راحت انجم
No comments:
Post a Comment