Thursday 16 November 2023

شہر وفا کی دید ہے بندے کی آرزو

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


شہرِ وفا کی دید ہے، بندے کی آرزو

محبوبﷺ کے مقام کو تکنے کی آرزو

آداب، اے حضورؐ! کہ لازم ہے کچھ شعور

ہے شہرِ دلربا میں جو جینے کی آرزو

یہ وہ مقامِ ناز ہے جس کے عروج پر

ملتی ہے ہر عروج کو ڈھلنے کی آرزو

قُربت میں انؐ کی آئے، تو حالت عجب ہے اب

"ہر گام پر جبیں کو ہے سجدے کی آرزو"

ڈانٹیں ہمیں، یا دُور ہی جانے کا حکم دیں

کانوں کو ہے جناب کے لہجے کی آرزو

انؐ کا وصال ہم کو اگر ہو کبھی نصیب

پوری ہو جائے موت پہ قبضے کی آرزو

اسعد جی! آپ یاس میں کاٹیں نہ کل حیات

زندہ رکھیں بچھڑ کے بھی ملنے کی آرزو


اسعد لاہوری

No comments:

Post a Comment