Tuesday, 12 December 2023

حضور وصل نے مستی میں لالہ زاری کی

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


حضورؐ وصل نے مستی میں لالہ زاری کی 

حضورؐ ہجر نے اس بار اشک باری کی 

حضورؐ آہِ دریدہ کی لاج رکھ لیجے

حضورؐ رات کٹھن ہے یہ انتظاری کی

حضورؐ اب تو مدینہ بنے مِرا مسکن

حضورؐ بات ہے اب میری بیقراری کی 

حضورؐ آپﷺ کو زیبا ہے اسوۂ عالی

حضورؐ فقر کے عالم میں تاجداری کی

حضورؐ آپ سے روشن ہے حسن کا چہرہ

حضورؐ آپ سے یوسف نے حسن باری کی

حضورؐ آپ سے پودے اخوتوں کے بحال 

حضورؐ آپ کی سیرت نے گل نگاری کی 

حضورؐ آپﷺ کا شیوہ ہے پُرسشِ اُمت

حضورؐ آپ نے اُمت کی غمگساری کی

حضورؐ اس کو میسر ہو پہلوئے صدیقؓ 

حضورؐ آپ پہ جس نے بھی جاں نثاری کی 

حضورؐ آپ پہ افشا رموزِ کون و مکاں 

حضورؐ آپ سے خالق نے راز داری کی

حضورؐ آپﷺ کا نقشِ قدم جمالِ خودی 

حضورؐ خضرؑ نے اس رہ کی پاسداری کی 

حضورؐ حسنِ تکلم عطا ہو مجھ کو بھی 

حضورؐ بات کروں میں بھی چار یاری کی

حضورؐ آپ کی مدحت کہاں نصیبہ کہاں 

حضورؐ آپ سے حرفوں نے بات ساری کی

حضورؐ آپﷺ کے دیدار کی تمنا لیے 

حضورؐ آپ کے روضے پہ شب گزاری کی


عطا اشرفی

No comments:

Post a Comment