سنو مجھ سے جسارت ہو گئی ہے
مجھے تم سے محبت ہو گئی ہے
تمارا ساتھ اس درجہ حسیں ہے
مجھے اب اس کی عادت ہو گئی ہے
کبھی جو آسرا بنتی تھی میرا
وہ لڑکی اب اکارت ہو گئی ہے
بھروسہ کر لیا تھا ہم نے تم پر
یہی ہم سے حماقت ہو گئی ہے
عجب اک حشر برپا ہے جہاں میں
محبت بھی تجارت ہو گئی ہے
حارث دھنیال
No comments:
Post a Comment