عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مداح ہوں میں دل سے محمدﷺ کی آلؑ کا
مشتاق ہوں وصیٔ نبیﷺ کے جمال کا
خواہاں گُہر کا ہوں نہ میں طالب ہوں لال کا
مُشتاق ہوں تمہارے دہن کے اُگال کا
دیکھو تو ایک جا پہ ٹھہرتی نہیں نظر
لپکا پڑا ہے آنکھ کو کیا دیکھ بھال کا
کیا انؐ سے فیض پہنچے جو خود تیرہ بخت ہیں
کِھلتے نہ دیکھا ہم نے کبھی پُھول ڈھال کا
ہم ہیں فقیر، دولت دُنیا سے کام کیا
بہتر ہے جامِ جَم سے پیالہ سفال کا
دانہ دِکھا کے دام میں عنقا کو لاؤں گا
مضمون لکھ رہا ہوں تِرے خط و خال کا
سو جان سے فدا ہوں محمدﷺ کے نام پر
جس نے بتایا فرق حرام و حلال کا
مُٹھی کو کھول کر یدِ بیضا دِکھاتے ہیں
ناخن پہ انؐ کے ہوتا ہے دھوکا ہلال کا
شاعر غضب کے ہوتے ہیں ہرگز نہ چوکتے
موقع نہیں دہن میں تِرے قِیل و قال کا
تاریکیٔ لحد سے کچھ آغا نہ خوف کر
دامن ہے تیرے ہاتھ میں زہراؑ کے لال کا
آغا اکبرآبادی
No comments:
Post a Comment