Wednesday, 13 December 2023

صحرا ہو یا ہو دریا اے مالک حقیقی حمد

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


صحرا ہو یا ہو دریا اے مالکِ حقیقی 

ہر جا ہے تیرا جلوہ اے مالک حقیقی

کعبہ ہو یا کلیسا، مندر ہو یا ہو گِرجا

ہے تُو ہی جلوہ فرما اے مالک حقیقی

ابرِ سِیہ نے پھر سے سورج کو ڈھک لیا ہے 

ظُلمت کا سر ہے اونچا اے مالک حقیقی

مانا تِرے کرم کے لائق نہیں ہوں لیکن 

بندہ ہوں تیرا بندہ اے مالک حقیقی

میں ہوں خطا سراپا لیکن کِیے رہا ہوں 

٭لا تقنطوا پہ تکیہ، اے مالک حقیقی

وہ حرف وہ نوا دے وہ صوت وہ صدا دے 

جو ہوں ثناء کو زیبا، اے مالکِ حقیقی


واحد نظیر

 سورۂ الزمر آیہ(53)٭ قُلْ يَا عِبَادِیَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِن رَّحْمَةِ اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا ۚ إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ 0 

No comments:

Post a Comment