Friday, 1 December 2023

سرکار دو عالم کے رخ پر انوار کا عالم کیا ہو گا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سرکار دو عالمﷺ کے رُخ پر انوار کا عالم کیا ہو گا

جب زُلف کا ذکر ہے قرآن میں رُخسار کا عالم کیا ہو گا

محبوب خدا کے جلووں سے ایمان کی آنکھیں روشن ہیں

بے دیکھے ہی جب یہ عالم ہے دیدار کا عالم کیا ہو گا

جب ان کے گدا بھر دیتے ہیں شاہانِ زمانہ کی جھولی

محتاج کی جب یہ حالت ہے مختارؐ کا عالم کیا ہو گا

ہے نام میں ان کے اتنا اثر جی اُٹھتے ہیں مُردے بھی سن کر

وہ حال اگر خود ہی پُوچھیں بیمار کا عالم کیا ہو گا

جب ان کے غلاموں کے در پر، جُھکتے ہیں سلاطین عالم

پھر کوئی بتائے آقاﷺ کے دربار کا عالم کا کیا ہو گا

جب سُن کر صحابہؓ کی باتیں کُفار مسلماں ہوتے ہیں

پھر دونوں جہاں کے سرورؐ کی گُفتار کا عالم کیا ہو گا

طیبہ سے ہوا جب آتی ہے بیکل کو سکوں مل جاتا ہے

اِس پار کا جب یہ عالم ہے، اُس پار کا عالم کیا ہو گا


بیکل اتساہی

No comments:

Post a Comment