Friday, 8 December 2023

بات سچ مچ میں نرالی ہو گئی

 بات سچ مچ میں نرالی ہو گئی

اب نصیحت ایک گالی ہو گئی

یہ اثر ہم پر ہوا اس دور کا

بھاونا دل کی موالی ہو گئی

ڈال دیں بھوکے کو جس میں روٹیاں

وہ سمجھ پوجا کی تھالی ہو گئی

طے کیا چلنا جدا جب بھیڑ سے

ہر نظر دیکھا سوالی ہو گئی

قید کا اتنا مزہ مت لیجیے

رو پڑیں گے گر بحالی ہو گئی

اک اماوس ہی تو تھی اپنی حیات

مل گئے تم تو دِوالی ہو گئی

ہاتھ میں قاتل کے نیرج پُھول ہے

بات اب گھبرانے والی ہو گئی


نیرج گوسوامی

No comments:

Post a Comment