عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
درِ پاک پر بُلا لے مِری جاں مدینے والےﷺ
اسی خاک میں سما لے مری جاں مدینے والے
مِرے سر کا تاج ہے یہ تِرے در کی یہ گدائی
مجھے قدموں میں بٹھا لے مری جاں مدینے والے
یہ بہشت کا جو ٹکڑا تِرے گھر کے سامنے ہے
مِرا گھر یہیں بسا لے، مری جاں مدینے والے
تِرے ہجر کی تپش میں شب و روز جل رہی ہوں
غمِ ہجر سے بچا لے، مری جاں مدینے والے
تُو ہی عاصیوں کا والی تُو ہی بے کسوں کا داتا
مِرے سب گُنہ چھپا لے، مری جاں مدینے والے
درِ فاطمہؑ کے صدقے مجھے در سے نہ اُٹھانا
سگِ آستاں بنا لے، مری جاں مدینے والے
فوزیہ شیخ
No comments:
Post a Comment