Sunday, 3 December 2023

قدم قدم پر منتظر ہیں آج کامرانیاں

 قدم قدم پر منتظر ہیں آج کامرانیاں

روش روش پہ ڈھونڈتی ہیں تجھ کو شادمانیاں

اُفق کے پار یہ شفق کی سُرخیاں، نہیں، نہیں

سُنا رہا ہے کوئی تیرے عزم کی کہانیاں

زبانِ خلق پر ہے تیری عظمتوں کی داستاں

تیرے بلند حوصلوں کا معترف ہے کُل جہاں

تِرے حریف تھرتھرا رہے ہیں تیرے نام سے

یہ بارہا وہ دے چُکے ہیں قوتوں کا امتحاں

یقین تیرا راہبر، عمل ہے تیری زندگی

حقیر چیز ہے تیری قدر میں تاجِ خُسروی

جہاد کی مے شاد سے ہے مست و شادمانیاں 

خوشا یہ تیری بے خودی خوشا یہ تیری آگہی

سُنا رہا ہے کوئی تیرے عزم کی کہانیاں


روشن نگینوی

No comments:

Post a Comment