فلمی گیت
یوں تو ہم نے لاکھ حسیں دیکھے ہیں
تم سا نہیں دیکھا
اُف یہ نظر، اُف یہ ادا، کون نہ اب ہو گا فدا
زُلفیں ہیں یا بدلیاں، آنکھیں ہیں یا بجلیاں
جانے کس کس کی آئے گی قضا
یوں تو ہم نے لاکھ حسیں دیکھے ہیں
تم سا نہیں دیکھا
تم بھی حسیں، رت بھی حسیں، آج یہ دل بس میں نہیں
راستے خاموش ہیں، دھڑکنیں مدہوش ہیں
پیے بن آج ہمیں چڑھا ہے نشہ
یوں تو ہم نے لاکھ حسیں دیکھے ہیں
تم سا نہیں دیکھا
تم نہ اگر بولو گے صنم، مر تو نہیں جائیں گے ہم
یا پری، یا حور ہو، اتنے کیوں مغرور ہو
مان کے تو دیکھو کبھی کسی کا کہا
یوں تو ہم نے لاکھ حسیں دیکھے ہیں
تم سا نہیں دیکھا
ساحر لدھیانوی
No comments:
Post a Comment