Saturday, 9 December 2023

جب خلق کائنات ہی عنوان نعت ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


جب خلقِ کائنات ہی عنوانِ نعت ہے

"ہر شعبۂ حیات میں اِمکانِ نعت ہے "

طیبہ ہو چشمِ قلب میں، لب پہ درودؐ ہو

ہر لفظ با وضو ہو کہ میدانِ نعت ہے

اللہ کا کلام ہے توصیفِ مُصطفیٰﷺ

کتنا فراخ دیکھ لو دامانِ نعت ہے

رب نے پڑھی، فرشتے بھی پڑھتے ہیں دم بہ دم

صلّ علیٰﷺ کا وِرد بھی فرمانِ نعت ہے

یا رب! کرم ہو نعت کے شایاں عطا ہوں لفظ

مجھ ناتواں کے سامنے میدانِ نعت ہے

الفاظ دست بستہ کھڑے ہیں جو روبرو

میرا نہیں کمال، یہ فیضانِ نعت ہے

دولت نہ جاہِ دنیا نہ شہرت کی ہے طلب

مجھ کو مدینہ شہر میں ارمانِ نعت ہے

رمضاں، عبادتیں ہیں، محافل ہیں ذکر کی

صلّ عَلیٰﷺ لبوں پہ ہے، بارانِ نعت ہے

سمجھوں گا میں وسیلہ شفاعت کا مل گیا

ایک شعر بھی جو نعت میں شایانِ نعت ہے

احمد وصال پر بھی ہو چشمِ کرم حضورؐ

در پر کھڑا ہے آپؐ کے، دربانِ نعت ہے


احمد وصال

No comments:

Post a Comment