عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
تم جاتے ہو مدینہ تو اک پیام کہنا
درِ مصطفیٰؐ پہ میرا جا کے سلام کہنا
میں ہوں سوالی مجھ کو در پر بلائیں اپنے
جو ہو سکے تو مجھ کو ان کا غُلام کہنا
پیاسی ہیں میری نظریں دل بن گیا ہے صحرا
دو گھونٹ پینے کو دو زم زم کا جام کہنا
میں چھوڑ دوں اذاں کی آواز پہ سبھی کچھ
کر لوں ادا نمازیں، پھر کوئی کام کہنا
پُوچھا نبیؐ کے بارے جائے گا جب لحد میں
اے بندۂ خاکی فوراً احمدﷺ کا نام کہنا
اشعار لکھ رہی ہوں ذِکرِ نبیؐ ہے اس میں
آ جائے مجھ کو بھی اچھا کلام کہنا
سیما کی زندگی میں ایسا بھی وقت آئے
دن ہو مدینہ میں، مکہ میں شام کہنا
سیما غزل
No comments:
Post a Comment