کسی نے کتابیں لکھنی چھوڑ دیں دوست
سو ہم نے کہانیاں ہی پڑھنی چھوڑ دیں دوست
آپ کے لیے تو مخول رہی یہ محبت
کسی نے زندگی جینی چھوڑ دی دوست
تم کو وہ لڑکا پسند ہے کہ وہ سگرٹ نہیں پیتا
اب تو میں بھی پینی چھوڑ دی دوست
دیکھو تمہاری انا نے یہ کیا کیا
کسی نے محبت کرنی چھوڑ دی دوست
اور میں نے اظہار عشق کیا کر دیا
آپ نے تو قدر ہی کرنی چھوڑ دی دوست
ہمانشی بابرہ کاتب
No comments:
Post a Comment