Tuesday 7 May 2024

آنکھ کو آئینہ سمجھتے ہو

آنکھ کو آئینہ سمجھتے ہو 

تم بھی سب کی طرح سمجھتے ہو 

دوست اب کیوں نہیں سمجھتے تم؟

تم تو کہتے تھے ناں، سمجھتے ہو 

اپنا غم تم کو کیسے سمجھاؤں 

سب سے ہارا ہُوا سمجھتے ہو

میری دُنیا اُجڑ گئی اس میں

تم اسے حادثہ سمجھتے ہو

آخری راستہ تو باقی ہے

آخری راستہ سمجھتے ہو؟


ہمانشی بابرہ کاتب

No comments:

Post a Comment