یعنی کہ ایک فوبیا ایجاد ہو گیا
سلفی کا جب سے سلسلہ ایجاد ہو گیا
ملنے کی ساری چاہتیں بھی ختم ہو گئیں
پھر یوں ہوا کہ کیمرہ ایجاد ہو گیا
جدت جدید دور کی سب کچھ ہے کھا گئی
اب روز کچھ نا کچھ نیا ایجاد ہو گیا
پہلے تو چھت بھی گارے سے بنتی رہی تھی اب
جدت میں گھر بھی شیشے کا ایجاد ہو گیا
سب نقص بھی بتاتا ہے یہ سامنے سے اب
اچھا ہے اب یہ آئینہ ایجاد ہو گیا
بہتا نہیں زمین پہ دریا ہے یاد کا
آنکھوں میں میری دیکھ آ ایجاد ہو گیا
ذیشان منظور
No comments:
Post a Comment