Wednesday, 15 May 2024

روئے بدر الدجیٰ دیکھتے رہ گئے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


رُوئے بدر الدجیٰ دیکھتے رہ گئے

چہرۂ والضحٰے دیکھتے رہ گئے

حُسنِ خیر الوریٰ میں خُدا کی قسم

ہم جمالِ خُدا دیکھتے رہ گئے

چاند دو ٹکڑے ہو کر تصدق ہوا 

دُشمنِ مُصطفیٰؐ دیکھتے رہ گئے

ہم گناہ گار پہنچے درِ پاک پر

زاہد و پارسا دیکھتے رہ گئے

جالیوں کے قریں بیٹھ کر وجد میں

نُورِ حق کی ضیا دیکھتے رہ گئے

جو سکندر ہوا ان کے دربار سے

وہ کرم وہ عطا دیکھتے رہ گئے


سکندر لکھنوی

No comments:

Post a Comment