Sunday 23 June 2024

پیشانئ ترابؑ ہے یا کوئی ستارہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


پیشانئ ترابؑ ہے یا کوئی ستارا

روشن ہے اسی نور سے یہ چاند ہمارا

اس وقت کی ایجاد ہے یہ حیدری نعرہ

جب ضربِ یداللہ سے مرحب ہوا پارا

یوں دستِ نبی رحل کی مانند کھلے ہیں

حیدرؑ کو اٹھایا ہے کہ قرآن کا پارا

اے کُل کے مدد گار سرِ دار کسی نے

اللہ کے ہوتے ہوئے بھی تجھ کو پکارا

تم در پہ رکے ہو یہ کساء اوڑھے ہوئے ہے

تم سے تو بہت آگے ہے سلمان ہمارا

ان کے لیے کیا شے ہے بھلا یہ درِ خیبر

سورج بھی پلٹ آئے جو کر دیں وہ اشارا


انتظار سید

No comments:

Post a Comment