عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
عظمتِ بشر سے تھا ہاں وہ با خبر تنہا
فرش سے کِیا جس نے عرش کا سفر تنہا
آج اک عقیدت سے ہے زمانہ ساتھ اس کے
کربلا میں سمجھتے تھے جس کو اہلِ شر تنہا
وقتِ عصر آیا ہے،۔ مُقتدی کوئی نہیں
کرتے ہیں ادا سجدہ شاہِ بحر و بر تنہا
بعد عصر عاشورہ کربلا میں اے نصرت
نخلِ نیزہ پر دیکھا صبر کا ثمر تنہا
نصرت زیدی
No comments:
Post a Comment