کبھی سسکی کو لفظ کی
شکل دے کر کاغذ پر اتارا ہے
کبھی آنسو کو ایک
آہ تک محدود کیا ہے
کبھی درد کو سینے میں
چھپا کر مسکرا لیا ہے
ہم نے روئیے نہیں
بدلےنہ راستہ بدلا ہے
ہم نے اپنے ہی جذبوں کو
حقیر ہونے سے بچایا ہے
ہم نے اپنے احساس کو
اِظہار سے الگ کر کے
خود کو پچھتاوے کے
عذاب سے بچایا ہے
سعدیہ ثناء
No comments:
Post a Comment