Thursday 27 June 2024

دامن میں ہے خزینۂ عرفان فاطمہ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


دامن میں ہے خزینۂ عرفان فاطمہؑ

کتنے امیر ہیں یہ غریبان فاطمہؑ

رکھا تھا آیتوں نے جسے تول تول کر

تھا گھر میں فاطمہؑ کے وہ سامان فاطمہؑ

نان و نمک یہیں سے ملتا ہے خلق کو

گھر ہے نبیﷺ کا خاصۂ خاصان فاطمہؑ

یہ گھر وہ ہے جہاں شہؐ کون و مکاں کے ساتھ

قرآن سُننے آتا تھا قرآن فاطمہؑ

تفسیر کی کتاب سے ام الکتاب کی

قرآن پہ کم نہیں ہے یہ احسان فاطمہؑ

تاریخ کیا بتائے گی دوزخ بتائے گی

کس حال میں ہیں مُنکر احسان فاطمہؑ

کچھ اور چاہنے کی ضرورت نہیں ہمیں

ہم  چاہتے ہیں سایۂ دامان فاطمہؑ

اتنی مماثلت ہو تو پھر کیا بتائیں ہم

فضہ ہیں یہ کہ شمع دبستان فاطمہؑ

یہ مجلس حسینؑ تو مجلس ہی اور ہے

یاں میزبان ہوتے ہیں مہمان فاطمہؑ


عباس حیدر زیدی


No comments:

Post a Comment