Friday 28 June 2024

یار بھی رائیگاں بناتے ہیں

 یار بھی رائیگاں بناتے ہیں

دھول کو آسماں بناتے ہیں

ہجر آباد ہو نہیں سکتا

دشت میں آشیاں بناتے ہیں

خودبخود ہی اترنے لگتے ہیں

لفظ جب داستاں بناتے ہیں

جان لیتا ہے ہر کوئی مجھ کو

جب تجھے رازداں بناتے ہیں

لوگ فرقوں میں بٹ رہے ہیں امین

آؤ اک آستاں بناتے ہیں


امین فاروقی

No comments:

Post a Comment