عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کہیے کہیے رسن و دار سے آگے نہ بڑھے
حوصلے میثمِ تمار سے آگے نہ بڑھے
منزلِ صبر و رضا میں یہ حقیقت ہے حسینؑ
انبیاء بھی تِرے کردار سے آگے نہ بڑھے
وہ صحابئ پیمبرؐ ہوں کہ اصحابِ علیؑ
یا حسینؑ آپ کے انصار سے آگے نہ بڑھے
نفسِ پیغمبرِﷺ اعظم کا تقابل کس سے؟
اور تو بوذرؓ و عمارؓ سے آگے نہ بڑھے
دی زباں شہؑ نے یہ کہہ کر دہنِ اکبرؑ میں
تشنگی اب لبِ اظہار سے آگے نہ بڑھے
پیروئ آلِؑ محمدﷺ کی نہ کیوں ہو سالک
یہ تو قرآن کی گفتار سے آگے نہ بڑھے
سالک لکھنوی
No comments:
Post a Comment