Sunday 30 June 2024

فہم و ادراک و تعقل سے نہ فرزانوں سے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


فہم و ادراک و تعقل سے نہ فرزانوں سے

زندگی سیکھیے شبیرؑ کے دیوانوں سے

غمِ شبّیرؑ کا موسم بھی عجب موسم ہے

خود بخود ہاتھ الجھتے ہیں گریبانوں سے

کربلا نام ہے جابر کی حکومت سے نجات

کربلا جنگ مسلسل ہے ستم رانوں سے

کس طرح آلؑ محمدؐ نے گزاری ہے حیات

آؤ تاریخ مرتب کریں زندانوں سے

میری آنکھوں کو حقارت سے نہ دیکھے دنیا

میری آنکھوں کا تعلق ہے عزا خانوں سے

اپنے ہر شعر کی سچائی پہ نصرت ہم نے

استخارہ کیا تسبیح کے سو دانوں سے


نصرت زیدی

No comments:

Post a Comment