Saturday 22 June 2024

جہاں دار جتنی بھی سازش کرے گا

 جہاں دار جتنی بھی سازش کرے گا

خدا ہم پہ رحمت کی بارش کرے گا

یہ شیشے کی آنکھیں یہ پتھر کے چہرے

مِرا درد کس سے گُزارش کرے گا

کسی کا جو ہمدرد ہو گا زمیں پر

بہت گر کرے تو سفارش کرے گا

عجب چیز ہے یہ ہُنر کا خزانہ

نہ جس کو ملے وہ نمائش کرے گا

غزل جو بھی دیکھے گا سُلطان صاحب

کہانی کی وہ کیا ستائش کرے گا


سلطان سبحانی

No comments:

Post a Comment